ایک یہودی عبادت خانے کے سردار (منتظم) کی بیٹی کا واقعہ۔
نیچے دئیے گئے انجیلِ مقدس کے حوالے کو پڑھیں۔
جب یسوع واپس آرہا تھا تو لوگ اُس سے خوشی کے ساتھ ملے کیونکہ سب اُس کی راہ تکتے تھے۔ اور دیکھو یائیر نام ایک شخص جو عبادت خانہ کا سردار تھا آیا اور یسوع کے قدموں پر گر کر اُس سے منت کی کہ میرے گھر چل ۔کیونکہ اُس کی اکلوتی بیٹی جوقریباً بارہ برس کی تھی مرنے کو تھی اور جب وہ جارہا تھا تو لوگ اُس پر گرے پڑتے تھے۔”
”… عبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے کسی نے آکرکہا تیری بیٹی مرگئی اُستاد کو تکلیف نہ دے۔ یسوع نے سن کر اُسے جواب دیا کہ خوف نہ کر فقط اعتقاد رکھ وہ بچ جائے گی اور گھر میں پہنچ کر پطرس اوریوحنا اوریعقوب اور لڑکی کے ماں باپ کے سوا کسی کو اپنے ساتھ اندر نہ جانے دیا۔ اور سب اُس کے لئے رو پیٹ رہے تھے مگر اُس نے کہا ماتم نہ کرو وہ مرنہیں گئی بلکہ سوتی ہے۔ وہ اُس پر ہنسنے لگے کیونکہ جانتے تھے کہ وہ مر گئی ہے۔ مگر اُس نے اُس کا ہاتھ پکڑا او رپکار کر کہا اے لڑکی اُٹھ۔ اُس کی روح پھر آئی اور وہ اُسی دم اُٹھی۔ پھر یسوع نے حکم دیا کہ لڑکی کو کچھ کھانے کو دیاجائے۔اُس کے ماں باپ حیران ہوئے اور اُس نے اُنہیں تاکید کی کہ یہ ماجرا کسی سے نہ کہنا ۔
(لوقا 8 باب 40 تا 42 پھر 49 تا 56 آیات)
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔