اِنسان کی پیدایش

Mr. PBCS

توریت شریف میں پہلے انسان حضرت آدم کی پیدایش کے بارے یوں لکھا ہے،
”خداوند خدا نے زمین کی مٹی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زندگی
کادَم پھونکا تو انسان جیتی جان ہوا“( پیدایش2: 7 )۔
اِسی طرح دوسرے اِنسان (حضرت حوا) کی پیدایش کے حوالے سے یوں بیان کیا گیا ہے کہ خداوند خدا نے مشرق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا اوراِنسان کو جسے اُس نے بنایا تھا وہاں رکھا۔ ابھی تک آدم کی مانند کوئی دوسرا انسان نہ تھا۔
”اور خُداوند خُدا نے کہا کہ آدم کا اکیلا رہنا اچھا نہیں۔ میں اُس کے لئے ایک مدد گار اُس کی مانند بناﺅں گا“(پیدایش2: 18)۔
”اور خداوند خدانے آدم پر گہری نیند بھیجی اور وہ سوگیا اور اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک کو نکال لیا اور اُس کی جگہ گوشت بھر دیا۔ اورخداوند خدااُس پسلی سے جو اُس نے آدم میں سے نکالی تھی ایک عورت بنا کر اُسے آدم کے پاس لایا۔ اور آدم نے کہا کہ یہ تو اَب میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی ہے۔ اِس واسطے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بیوی سے ملا رہے گا اور وہ ایک تن ہوںگے “( پیدائش2: 21-24 )۔