اُمید کا پیغام

Mark Waseem

حضرت عاموس نے بنی اسرائیل کو یہ بھی بتایا کہ اگرچہ خدا اُن کے گناہ کی بدولت اُنہیں سزا دے گا، تاہم وہ اُنہیں ہمیشہ کے لئے ترک نہیں کرے گا بلکہ اُنہیں دوبارہ بحال کرے گا۔ یوں لکھا ہے کہ ”میں اُس روز داﺅد کے گرے ہوئے مسکن کو کھڑا کر کے اُس کے رخنوں کو بند کروں گا اور اُس کے کھنڈر کی مُرمت کر کے اُسے پہلے کی طرح تعمیر کروں گا۔ ۔ ۔ اور میں بنی اسرائیل اپنے لوگوں کو اسیری سے واپس لاﺅں گا وہ اُجڑے شہروں کوتعمیر کرکے اُن میں بودوباش کریں گے۔ ۔ ۔ “ (عاموس11:9-13) اِس آیت ِمقدسہ کا اگرچہ ظاہری مفہوم تو یہ ہے کہ خُدا تعالٰی اُنہیں دوبارہ اُنکے مُلک میں آباد کرے گا۔ لیکن اس سے مُراد اُن کی جسمانی نہیں بلکہ روحانی بحالی تھی، اس لئے کہ اُنکی سلطنت جسمانی طور پر کبھی بھی بحال نہ ہو سکی۔ اس لئے اِس کا اصل مفہوم یہ ہے کہ خُدا تعالٰی المسیح کے وسیلہ داﺅد کے گرے ہوئے مسکن (سلطنت) کو دوبارہ قائم کرنے کے وسیلہ اِن لوگوں کو بحال کریں گے۔