انسان کی زندگی میں گناہ کا آغاز

Mark Waseem

پہلے کورس” توارۃ شریف، زبور شریف اور صحائف انبیاء کی شہادت” کے پہلے سبق میں ہم یہ سیکھ چکے ہیں کہ توارۃ شریف کی پہلی کتاب پیدائش کے مطابق خدا تعالیٰ نے انسان کو اپنی صورت و شبیہ پر تخلیق کیا۔ اسی طرح زبور شریف کے 25 باب کی 8 آیت میں مرقوم ہے کہ خُداوند نیک اور راست ہے۔ اِ س لئے وہ گنہگاروں کو راہ ِ حق کی تعلیم دیگا۔
جب یہ کہا جاتا ہے کہ انسان خدا کی صورت پر خلق کیا گیا تو اس کا مطلب ہے کہ وہ (انسان )شخصیت اور سیرت کے لحاظ سے خدا کی مانند نیک اور راست تھا۔

خدا تعالیٰ نے بشرِ اوّل یعنی حضرت آدم کو مختصر اور سادی شریعت دی۔

اور خُداوند خُدا نے آدمؔ کو حکُم دِیا اور کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پھل بے روک ٹوک کھا سکتا ہے ۔۔
۔ لیکن نیک و بد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا کیونکہ جِس روز تُو نے اُس میں سے کھایا تُو مرا۔
(پیَدایش 2 باب 16 تا 17 آیات)

عَورت نے جو دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لئے اچھا اور آنکھوں کو خُوشنما معلوم ہوتا ہے اور عقل بخشنے کے لئے خوب ہے تو اُسکے پھل میں سے لیا اور کھایا اور اپنے شوَہر کو بھی دِیا اور اُس نے کھایا۔
(پیَدایش 3 باب 6 آیت)
یوں وہ خدا تعالیٰ کی شریعت پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔