انبیاء کرام کی پیش گوئیاں اور یسوع مسیح (حصہ نمبر-1)

Mark Waseem

مندرجہ ذیل حصے سے ہم نے سیکھا کہ خدا کا ازلی منصوبہ یہ تھا کہ یسوع مسیح انسان کے گناہوں کے فدیہ کے لئے اپنی جان قربان کریں اور پھر تیسرے دن زندہ ہوں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خدا نے جو باتیں یسوع مسیح کی موت کے بارے میں نبیوں کی معرفت سیکنڑوں سال قبل از مسیح بیان کی گئی کیا اُن تمام باتوں سے یسوع مسیح واقف تھے؟ مزید برآں ان باتوں کے متعلق یسوع مسیح کا رویہ کیا تھا؟
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالہ جات کا مطالعہ کریں۔

تُم کِتابِ مُقدّس میں ڈھُونڈتے ہو کِیُونکہ سَمَجھتے ہو کہ اُس میں ہمیشہ کی زِندگی تُمہیں مِلتی ہے اور یہ وہ ہے جو میری گواہی دیتی ہے۔
(یُوحنّا 5 باب 39 آیت)

یہ نہ سَمَجھو کہ مَیں توریت یا نبِیوں کی کتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ منسُوخ کرنے نہِیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں۔
کِیُونکہ مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جب تک آسمان اور زمِین ٹل نہ جائیں ایک نُقطہ یا ایک شوشہ توریت سے ہرگِز نہ ٹلے گا جب تک سب کُچھ پُورا نہ ہو جائے۔
(متّی 5 باب 17 تا 18 آیات)

پِھر وہ اُن کو تعلِیم دینے لگا ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بہُت دُکھ اُٹھائے اور بُزُرگ اور سَردار کاہِن اور فقیہہ اُسے رّد کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تین دِن کے بعد جی اُٹھے۔
(مرقس 8 باب 31 آیت)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔