خُدا تعالیٰ نے حضرت ابرہام پر ظاہر کیا کہ عورت کی نسل کے طور پر آنے والی ہستی جسے ابلیس کے سر کو کچلنا ہے وہ اُن کی نسل سے ہو گی۔اس حوالہ سے یوں مرقوم ہے، ”اور تیری نسل کے وسیلہ سے زمین کی سب قومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی “ (پیدایش 18:22)۔
پھر بالکل یہی پیغام خُدا تعالی نے حضرت اضحاق کو یوں دیا: ”اور مَیں اُس قسم کو جومَیں نے تیرے باپ ابرہام سے کھائی پورا کروں گا اورزمین کی سب قومیںتیری نسل کے وسیلہ سے برکت پائیں گی“(پیدائش3:26۔4)۔
پھر اس کے بعد خُدا تعالی حضرت یعقوب سے یوں مخاطب ہوئے”مَیں خداوند تیرے باپ ابرہام کا خدا اوراضحاق کا خدا ہوںاور زمین کے سب قبیلے تیرے اور تیری نسل کے وسیلہ سے برکت پائیں گے“ (پیدائش 13:28۔14 )۔
پھر کُچھ سالوں کے بعد خُدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰ سے فرمایا:” مَیں اُن(بنی اسرائیل) کے لئے اُن ہی کے بھائیوں(بنی اسرائیل) میں سے تیری مانند ایک نبی برپا کروں گااور اپنا کلام اُس کے منہ میں ڈالوں گااور جو کچھ مَیں اُسے حکم دُوں گا وہی وہ اُن سے کہے گا“(استثنا18:18 )۔
پھرایک ہزار قبل از مسیح میں حضرت داﺅد اس مقدس ہستی کو ”مسیح “کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔اور بعد میں سات سو سال ق۔م میں حضرت یسعیاہ نے بیان کیا کہ یہ آنے والی ہستی حضرت داﺅد ہی کی نسل سے ہو گی اور ایک کنواری سے جنم لے گی(یسعیاہ 11: 1 ؛ 14:7)۔
اسی طرح حضرت میکاہ نبی نے تقریباََ پانچ سو سال قبل از مسیح یہ خبر دی کہ المسیح کی پیدائش بیت ِ لحم میں ہوگی( میکاہ 2:5 )۔
یہ ساری پیش گوئیاںجس مقدس ہستی کی زندگی میں پوری ہوتی ہیں وہ ”المسیح“ ہیں۔ اورآپ ہی کے بارے خُدا تعالیٰ نے حضرت ابرہام، حضرت اضحاق اور پھر حضرت یعقوب کو بار بار یاد دِلایا کہ اُن کی نسل کے وسیلہ دُنیا کی ساری قومیں برکت پائیں گی۔
چنانچہ آئیے دیکھیں کہ المسیح کی ولادت کس طرح عمل میں آئی؟