اشرف المخلوقات

Mark Waseem

یوں تو خدا تعالیٰ کی خلق کردہ ہر چیز قابلِ قدر ہے تاہم ان سب چیزوں کی تخلیق میں انسان کو سب سے اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ اس لئے انسان کو “اشرف المخلوقات” بھی کہا جاتا ہے۔

کلام مقدس میں اشرف المخلوقات کی تخلیق کے بارے میں کچھ اِس طرح مرقوم ہے کہ “اور خُداوند خُدا نے زمِین کی مٹّی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پُھونکا تو اِنسان جیتی جان ہُوا(پیدائش 2 باب 7 آیت)۔

کچھ حوالہ جات مزید ملاحظہ فرمائیں: 

“اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر پیدا کِیا۔ خُدا کی صُورت پر اُس کو پیدا کِیا۔ نر و ناری اُن کو پیدا کِیا۔ (پیدائش 1 باب 27 آیت)۔

“اور خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پَھلو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور و محکُوم کرو اور سمُندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرندوں اور کُل جانوروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھّو(پیدائش1 باب 28 آیت)۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔