شیطان کا سر کُچلنے اور انسان کو گناہ سے نجات دینے کے لئے جس ہستی کو عورت کی نسل کے طور پر اس دُنیا میں آنا تھا اُس کے بارے میں ہم یہ سیکھ چکے ہیں کہ اُسے ابرہام، اضحاق اور یعقوب کی نسل سے آنا تھا۔ بعد میں اُسی کے بارے میں حضرت موسیٰ نے پیشین گوئی کی کہ وہ بنی اسرائیل قوم میں سے آئے گا ۔اُسی ہستی کے بارے میں اب حضرت یسعیاہ ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ وہ کون سے خاندان سے ہوں گے۔ یسعیاہ 1 :11 میں یوں لکھا ہے ”اوریسّی کے تنے سے ایک کونپل نکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بار آور شاخ پیدا ہوگی ۔ اس آیت میں تنے سے مراد حضرت داﺅد کے باپ یسّی کا سلسلہِ نسب ہے اور شاخ وہ بادشاہ ہے جو دُنیا میں آنے کو تھا۔ اس سے قبل ہم سیکھ چکے ہیں کہ خدا نے ناتن نبی کے وسیلہ سے حضرت داﺅد بادشاہ سے فرمایا کہ ”۔ ۔ ۔ تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی۔ تیرا تخت ہمیشہ کیلئے قائم کیا جائے گا “(2۔ سموئیل16:7)۔ اورتقریباً تین سو(300) سال بعد حضرت یسعیاہ نبی حضرت ناتن کی اس پیشین گوئی کی تصدیق کرتے ہیں۔ اور بتاتے ہیں کہ حضرت داﺅد کے باپ یسی کے سلسلہِ نسب ہی سے ایک مُقدس ہستی آئے گی جس کے وسیلہ سے حضرت داﺅد کا تخت پھر بحال ہوگا۔