خدا پاک ہے جب کہ انسان گناہ کی وجہ سے پاک نہ رہ سکا۔ لہٰذا خدا اور انسان کے درمیان جُدائی پیدا ہوگئی۔ اب انسان اور خدا کے درمیان تعلقات اسی صورت میں بحال ہو سکتے تھے کہ پہلے انسان اپنے گناہوں سے پاک ہوتا۔ حضرت یسعیاہ نبی بیان کرتے ہیں کہ خدا تعالٰی نے انسان کو گناہ سے پاک کرنے کے لئے مسیح کو کفارہ ٹھہرایا۔ اس حوالہ سے آپ فرماتے ہیں ۔وہ ہماری خطاﺅں کے سبب سے گھائل کیا گیا اور ہماری بد کرداری کے باعث کُچلا گیا، ہماری ہی سلامتی کے لئے اُس پر سیاست ہوئی تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شفا پائیں“ (یسعیاہ5:53)۔ ”ہم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے۔ ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پھرا پر خداوند نے ہم سب کی بد کرداری اُس پر لا دی“ (یسعیاہ53 :6)۔ ”اپنی جان ہی کا دُکھ اُٹھا کر وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہوگا۔ اپنے ہی عرفان سے میرا صادق خادم بہتوں کو راستباز ٹھہرائے گا کیونکہ وہ اُن کی بدکرداری خود اُٹھا لے گا“ (یسعیاہ11:53)۔