اب تک یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ اس نئے بادشاہ کو حضرت داﺅد کے والد یسی کے سلسلہِ نسب سے آنا تھا۔ اس سلسلہِ نسب سے تو ہزاروں بچوں کو پیدا ہونا تھا اب یہاں سوال یہ تھا کہ اس مخصوص ہستی کو کس طرح پہچاننا تھا۔ چنانچہ حضرت یسعیاہ نبی نے اس حوالہ سے بھی ایک پیشین گوئی کے وسیلہ لوگوں کی مدد کی اور بتایا کہ اس آنے والے بادشاہ کی پہچان کیا ہو گی۔ اس سلسلہ میں آپ فرماتے ہیں۔” لیکن خداوند آپ تم کو ایک نشان بخشے گا۔ دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اور بیٹا پیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھے گی“ (یسعیاہ 14:7) ۔آپ واضح طور پر بتاتے ہیں کہ آنے والا ابدی بادشاہ کسی مرد کے عمل دخل کے بغیر ایک کنواری سے پیدا ہوگا۔ دراصل یہ اُسی بات کی تصدیق تھی جو خُدا تعالٰی نے کئی سال پہلے باغِ عدن میں فرمائی تھی کہ ابلیس کے سر کو کچلنے والا عورت کی نسل کے طور پر اس دُنیا میں وارد ہو گا۔ اس حوالہ میں یوں لکھا ہے،
”اور مَیں تیرے اور عورت کے درمیان اور تیری نسل اورعورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا۔ وہ تیرے سر کو کُچلے گا اور تو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا“۔ (پیدایش 15:3)۔