آخری ملاقات (حصہ نمبر-1)

Mark Waseem

شاگردوں کے ساتھ یسوع مسیح کی آخری ملاقات نہایت اہمیت کی حامل تھی۔ اس ملاقات کے دوران ہونے والی باتیں نہ صرف اُن گیارہ شاگردوں بلکہ تمام ایمانداروں کے لئے حوصلہ افزائی کا باعث ہیں۔

مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالہ جات کا مطالعہ کریں۔

اَے تھُِیفِلُس ۔ مَیں نے پہلا رسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُوع شُرُوع میں کرتا اور سِکھاتا رہا۔
اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رَسُولوں کو جِنہِیں اُس نے چُنا تھا رُوح اُلقدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔
اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بہُت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہِیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔
اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہِر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔
کِیُونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوح اُلقدس سے بپتِسمہ پاو گے۔
پَس اُنہوں نے جمع ہوکر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند ۔ کیا تُو اِسی وقت اِسرائِیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا ؟ ۔
اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جاننا جِنہِیں باپ نے اپنے ہی اِختیّار میں رکھّا ہے تمُہارا کام نہِیں ۔
لیکِن جب رُوح اُلقدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاو گے اور یروشلِیم اور تمام یہوُدیہ اور سامریہ میں بلکہ زمِین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے ۔
یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھالِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چِھپالِیا ۔
اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مرد سفید پوشاک پہنے اُن کے پاس آکھڑے ہُوئے ۔
اور کہنے لگے اَے گلیلی مردو ۔ تُم کِیُوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یہی یِسُوع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے ۔
(رسولوں کے اعمال 1 باب 1 تا 11 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں