خدا تعالیٰ نے انسان کو بڑی محبت سے خلق کیا اور باغِ عدن میں اپنی رفاقت میں رکھا۔
لکین افسوس کہ انسان خدا تعالیٰ کی نافرمانی کی بدولت باغِ عدن میں سے نکال دیا گیا۔
سوال یہ ہے کہ کیا خُدائے رحیم نے انسان کو ہمیشہ کے لئے رد کردیا؟
نہیں! بلکہ انسان کو دوبارہ بحال کرنے اور گناہ اور ابلیس لعین کے غلبہ سے نجات دینے کے لئے ایک نجات دہندہ کو اِس دُنیا میں بھیجنے کا وعدہ کیا۔
کلام مقدّس بیان ہے کہ خداوند کریم مختلف ادوار میں انبیاء کرام کے وسیلہ اِس وعدہ کی یاد دہانی کرواتے رہے-
انجیل مقدس کے مطابق وہ نجات دہندہ یسوع مسیح یعنی (حضرت عیسیٰ) ہیں۔
اِس سبق میں ہم سیکھیں گے کہ یسوع مسیح کی پیدائش اور یسوع مسیح کے بچپن کے تعلق سے وہ تمام پیشنگوئیاں جو انبیاء کرام نے کئی سال پہلے بیان فرمائی تھیں کس طرح لفظ بہ لفظ پوری ہوئیں۔
Course Content
Expand All
Lesson Content
0% Complete
0/13 Steps